Monday 18 April 2016

ستتر سالہ لاغر و بیمار حکیم محمد حلیم کی یوکے میں قیام کیلیے دی گئی درخواست مسترد کردی گئی ،
ماں سے پہلے ہی محروم ہوچکے ہیں ، بیمار باپ کی خدمت کرنا چاہتا ہوں ، فیصلے سے مایوسی ہوئی ، بیٹا ندیم و بہو مہوش ۔
انفرادی کیسیز پر تبصرہ کرنا ہمارا معمول نہیں ، ترجمان ہوم آفس۔
ہڈرزفیلڈ ۔یوکے امگریشن ڈیپارٹمنٹ نے پاکستان کے شہر پشاور سے آبائی تعلق رکھنے والے سماعت اور بصارت سے جزوی طور پر محروم ستتر سالہ لاغر و بیمار حکیم محمد حلیم کی یوکے میں قیام کی درخواست مسترد کرتے ہوئے انہیں اپنے پیاروں سے ہزاروں میل دور پاکستان واپس جانے کے لیے ڈیٹینشن سنٹر رجوع کرنے کا حکم جاری کردیا ۔ برطانیہ کے علاقے اولڈھم میں رہائش پزیر محمد حلیم پہلی بار اپنی بیوی ارشاداں کے ساتھ دوہزار دس میں یوکے آیا تھا ، تب سے اب تک وہ اپنے بیٹے چھیالیس سالہ محمد ندیم ، بہو پچیس سالہ مہوش کے ساتھ رہ رہا ہے ، بعد ازاں پوتی چار سالہ مناحل بھی خاندان کا حصہ بن گئی ، حکیم محمد حلیم کی بیوی ضیابیطس کی مریضہ تھی ، اسے اپنے جاری علاج کے لیے واپس پاکستان جانا پڑا جہاں اسکی دوہزار گیارہ میں وفات ہوگئی، مسٹر حلیم کے بیٹے محمد ندیم جو کہ مانچسٹر میں سیکیورٹی کی جاب کرتے ہیں نے ویزا درخواست مسترد ہونے پر سخت مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ماں سے پہلے ہی محروم ہوچکے ہیں ، بیمار باپ کی بقیہ زندگی خدمت کرنا چاہتے ہیں ، انہوں نے مزید کہا کہ میں نے اور میری بیوی نے ہوم آفس کو تسلی دی کہ ہم اپنے باپ کی دیکھ بھال سمیت انکے متعلق کسی قسم کے بینیفٹ لینے کا دعوی نہیں کریں گے اور نہ ہی اس وقت کوئی بینیفٹ لے رہے ہیں۔ انہیں اب فیصلے کے خلاف کورٹ آف اپیل سے امیدیں وابسطہ ہیں ۔
دریں اثنا ہون آفس کی خاتون ترجمان نے کہا ہے کہ ہر کیس کا فیصلہ انفرادی حالات ، واقعات اور ایمگریشن قوانین کے مطابق کیا جاتا ہے تاہم انفرادی کیسز پر تبصرہ کرنا انکا معمول نہیں ہے ۔
واضح رہے کہ حکیم محمد حلیم کے والد کے پاس برٹش پاسپورٹ تھا اور دوہزار بارہ سے قبل امگریشن قوانین میں زیادہ سختی بھی نہیں تھی جہاں پینسٹھ سال سے زاید عمر کے افراد مناسب مالی حالات رکھنے والے اپنے خونی رشتوں کی بنیاد پر نسبتا آسانی سے ویزا حاصل کرسکتے تھے ۔
Next
This is the most recent News.
Previous
Older Post

0 comments:

Post a Comment